اولیاء اللہ کے آستانہ رحمتِ خدا وندی کے مراکز ہیں، جہاں اللہ تعالیٰ
اپنے محبوبین کے وسیلے سے رحمتیں نازل فرماتا ہے ۔ جن سے بندگان خدا فیض
پاتے ہیں ۔ اس خیال کا اظہار مولانا سید محمود علی قادری ممشادپاشاہ (
حیدرآباد)نے 8؍اگست کو بعد نماز ظہر مسجد بارگاہ حضرت سیدنا تاج الدین شیر
سوار چشتی نظامی منوری المعروف راجہ باگ سوارؒ کلیانی میں637ویں عرس شریف
کے موقع پر منعقدہ جلسہ فیضان اولیاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے کہا
کہ اولیاء اللہ یو ں ہی مقرب الٰہی نہیں بن جاتے ان کی زندگیاں قرآن و سنت
کا جیتا جاگتا نمونہ ہوتی ہیں۔ وہ مخلوق خدا کے دکھ درد اور تکلیفوں کو
اپنے وجود میں محسوس کرتے ہیں اور انہیں نیکی کے راستے پر چلاتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دکن میں تبلیغ دین میں اولیاء کا زبردست رول رہا ہے ۔ ان
میں حضرت تاج الدین شیرسوار ؒ بھی شامل ہیں ۔ جناب سید مجتبیٰ حسینی گلسرم
کی قرأت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ جناب خواجہ معین الدین چشتی نظامی
شیر سواری انجینئر، جناب امیر وارثی، بابا سید فاروق نے نذرانہ نعت و منقبت
پیش کیا ۔ حضرت مولانا مفتی ضیاء الدین نقشبندی ( شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ
حیدرآباد) نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ آج جن بزرگ کے عرس شریف میں ہم جمع
ہیں اللہ کی خاطر ہم نے ان سے محبت کی ہے ۔ اولیاء اکرام اللہ سے محبت کرتے
ہیں ، اللہ تعالیٰ ان کی محبت بندوں کے دلوں میں ڈال دیتا ہے ۔ اللہ
تعالیٰ کا فرمان ہے کہ بندو تم میرا ذکر کرو میں تمہارا ذکر کرتا ہوں۔
انہوں نے اولیاء کے آستانوں پر حاضری کو شرک و بدعت قرار دینے والوں کو بے
ادب قرار دیا اور کہا کہ اولیاء اللہ سے محبت اللہ اور اُس کے رسولؐ کو
راضی کرنے کا عمل ہے ۔ اس سے مشکلات دور ہوتی ہیں اور بلائیں ٹلتی ہیں ۔ا
للہ تعالیٰ کا ولی یعنی دوست، اپنی حیات میں
بھی ولی رہتا ہے اور دنیا سے
پردہ کرنے کے بعد بھی ولی رہتا ہے ۔ ولی کی ولایت میں کبھی فرق نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ اولیاء اللہ نے احکامات الٰہی اور فرائض کی بجا آوری کی نہ
صرف تلقین کی ہے بلکہ اپنے عمل کے ذریعے لوگوں کی تربیت کی ہے ۔حضرت
مولانا سید عزیز اللہ قادری ( شیخ معقولات جامعہ نظامیہ) نے اپنے خطاب میں
فرمایا کہ اولیاء اللہ سے اور اللہ تعالیٰ انسے محبت کرتا ہے۔ انہی کی وجہ
سے دنیا والوں کو نوازتا ہے ۔ بارش برساتا ہے ، اناج پیدا کرتا ہے اور زمین
کی حفاظت کرتا ہے ۔ ارشادِ الٰہی ہے کہ بندوں کے گناہوں کے سبب وہ اپنی
عنایات اکرام کو روک سکتا ہے لیکن وہ اپنے دوستوں کی وجہ سے اپنے بندوں پر
قہر نہیں نازل کرتا۔ اولیاء اللہ عبادات و اذکار میں مصروف رہتے ہیں رات
میں اُٹھ کر گریہ وزاری کرتے ہیں ۔ یہ گناہ نہیں کرتے مگر معافی مانگتے ہیں
۔ اللہ ان پاکیزہ بندوں کو دیکھ کر اپنے عذاب کو روک لیتا ہے ۔ جناب حامد
اکمل (ایڈیٹر ایقان)نے جلسہ کی نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دئیے۔ اور
شکریہ ادا کیا۔ نگران جلسہ تقدس مآب حضرت خواجہ سید ضیاء الحسن جاگیردار
شاہ منور چشتی نظامی شیر سواری سجادہ نشین و متولی کی دعا ، فاتحہ اور سلام
پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔ علماء و مشائخین اور مہمانان حضرت سید
حیدر پاشاہ قادری سجادہ نشین نلنگہ ، حضرت سید شاہ خلیل اللہ حسینی ( گلسرم
شریف) حضرت حکیم دیدار حسین روضہ کاری، جناب حامد اکمل اور جناب خواجہ
پاشاہ انعامدار ( چیف اکاؤنٹ آفیسر افضل پور) کی شال پوشی و گلپوشی ، جناب
جاوید نظامی ( صدر نظامی ویلفیر سوسائٹی) اور جناب اکبر نظامی نے فرمائی ۔
بعد نماز عصر مہمانوں نے حضرت سجادہ نشین کے ہمراہ مزار اقدس پر گلہائے
عقیدت پیش کئے اور فاتحہ گذرانی۔ ***نمائندہ اعتمادبیدرمحمدامین نواز‘
Cell No:9731839583